مظفرپور،21اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار میں سیلاب کی صورت حال اب بھی سنگین ہے۔نیپال سے متصل علاقوں کی تمام ندیاں اوپربہ رہی ہیں جس کی وجہ سے دریاؤں پر کافی دباؤ ہے اور اسی وجہ سے باند بھی ٹوٹتے جا رہے ہیں۔اتوار کو مظفر پور کے مسہری ڈویژن میں واقع رجواڑاباندھ اس وقت ٹوٹ گیا جب گندھک ندی ابال پر تھی اور خطرے کے نشان سے 80سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی تھی۔اس پانی کے دباؤ کی وجہ سے، راجواڑا کاباندھ ٹوٹ گیا اور درجنوں گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا۔ڈیم کے توڑنے کی خبر کے بعد مقامی انتظامیہ فوری طور پر جگہ پہنچ گئی اور ڈیم کی مرمت کا کام شروع کر دیا گیا۔مظفرپورکے ضلع مجسٹریٹ دھرمندر سنگھ، خود کو ان کی نگرانی کے تحت ڈیم کی بحالی کا کام دیکھ رہے تھے۔
غور طلب ہے کہ رجواڑا ڈیم پہلے تقریبا 20فٹ ٹوٹا تھا جس کی وجہ سے پانی کا اتنا تیز بہاؤ ہوا کہ یہ چوڑائی بڑھ کر 150فٹ تک پہنچ گئی۔مقامی انتظامیہ نے سب سے پہلے ایسے علاقوں کو خالی کرایا جہاں سیلاب کا پانی بہ گیا تھا،وہاں سے متاثر لوگوں کو بچانے کے لئے این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آرایف کی ٹیمیں روانہ کی گئی اور تقریبا ایک ہزار لوگوں کو بچا کر محفوظ مقامات پر لایا گیا،جس وقت رجواڑا ڈیم ٹوٹا اس وقت رات کا وقت تھا اور لوگ اپنے گھروں میں سو رہے تھے جس کی وجہ سے انہیں اپنے گھروں سے باہر نکلنے کا موقع بھی نہیں ملا۔
ضلع مجسٹریٹ دھرمیندر سنگھ نے بتایا کہ گندھک ندی جو بھی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے وہ کئی مقامات پر اب بھی ڈیم پر دباؤ بنا رہی ہے تا کہ ڈیم کے دیگر جگہوں سے ٹوٹنے کا خطرہ برقرار ہے اور انتظامیہ پوری کوشش کر رہی ہے اس ڈیم کو توڑنے سے بچا جا سکتا ہے۔